میں بنت آدم علیہ السلام ھوں کوئی کھلونا تو نھیں: محمد شفیق











میں بنت آدم علیہ السلام ھوں

کوئی کھلونا تو نھیں۔۔!

کہ جو جیسے چاہے توڑ ڈالے

کھیل کر پھیک ڈالے

یا قبر میں گاڑ ڈالے

یا۔۔۔۔۔

آگ میں جلا ڈالے




میں بنت حوا ھوں

کوئی پھول تو نھیں۔۔۔!

... کہ جو جیسے چاہے

چمن سے توڑ ڈالے

نوچ ڈالے اور مسل ڈالے

خوشبو سونگھ کر

پٹخ ڈالے!




ہاں میں بنت آدم ہوں

کوئی کھلونا تو نہیں۔۔۔۔

میں بنت حوا علیہا السلام ہوں

کوئی پھول تو نہیں۔۔۔!

کہ کوئی مجھے

ناچنے پر مجبور کر ڈالے

اور خود

تالیاں پیٹے۔۔۔۔

کوئی

دور کھڑا ماضی کا ابن قاسم

قہقہے لگاتا پاس سے گزر جائے۔۔۔!




میں تو اسلام کا وہ مظبوط قلعہ

کہ جس میں

فوجیں پناہ گزیں تھیں

اور اب بھی ہیں کچھ۔۔۔

میں وہ سپاہی

جو خولہ بنت ازور رضی اللہ عنہا کی صورت

میدان جنگ میں قدم جما دے!

جب کوئی میداں مین نکلنے سے ڈرتا ہو

تو ام عمارہ رضی اللہ عنہا کی مانند

صفوں کو چیر ڈالے۔۔۔!

میں بنت اسلام ہوں

کوئی کھلونا تو نہیں۔۔!
 
 محمد شفیق


No comments

Search This Blog